حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی کی انتظامی کمیٹی کے اراکین سے ملاقات میں کہا: سیرتِ اہل بیت علیہم السلام اور آیاتِ قرآن مجید میں شہادت اور جہاد فی سبیل اللہ کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے اور خداوند متعال نے قرآن میں شہداء کو زندہ اور جاوید کے عنوان سے متعارف کرایا ہے۔
اس مرجع نے حضرت امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:" نیک اور صالح اعمال کے اپنے درجات اور مراتب ہوتے ہیں لیکن ہدفِ الہی کے ساتھ شہادت اور راہ خدا میں جہاد خدا کے نزدیک مراتب میں سب سے اعلیٰ مقام و فضیلت رکھتا ہے اور اس سے بڑا کوئی مقام و رتبہ نہیں ہے"۔
انہوں نے کہا: شہادت صالحین اور نیکوکاروں کی آرزو ہوا کرتی ہے۔ حضرت امیر المومنین علیہ السلام مالک اشتر سے فرماتے ہیں: "اے مالک! میں نے خدا سے اپنی اور تمہاری موت کو شہادت کی موت قرار دینے کی دعا کی ہے" اور صحیفہ سجادیہ کی پہلی دعا میں بھی حضرت امام سجاد علیہ السلام کی خدا سے درخواست "راہ خدا میں شہادت" ہے۔
حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے شہید حاج قاسم سلیمانی کو موجودہ زمانہ میں میدان جہاد کے برگزیدہ افراد میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا: وہ کوئی عام آدمی نہیں تھے، خداوند متعال عام لوگوں کو یہ خاص مقام عطا نہیں کرتا بلکہ وہ ایک مخلص انسان تھے۔
انہوں نے کہا: شہید قاسم سلیمانی کے کاموں، ان کے مواعظ، ان کے افکار و نظریات کو متعارف کرانے کے سلسلہ میں کی جانے والی ہر کوشش بہت قیمتی اور باارزش ہے اور وہ موجودہ معاشرے بالخصوص اس ملک کی نوجوان نسل کے لیے بہترین نمونۂ عمل ہیں۔
حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے امریکی حکومت کے ہاتھوں حاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تولّا اور تبرّا اسلام کے اراکین میں سے ہیں۔ ضروری ہے کہ ہم بھی ان مجاہدین خدا کی طرح دشمنانِ اسلام کو پہچانیں اور ان کے مقابلے میں کھڑے ہو جائیں۔